u know aap ke words dil ko choooo lenay walay hotay hain .... aap ki sharing kamaal hay
ھم محبت میں چراغِ شبِ آخر جیسے
ھم محبت میں چراغِ شبِ آخر جیسے
ھم کو جینا تو نہیں آتا تھا
پھر بھی یہ سوچ کے سانسوں کو اٹھائے پھرتے،
کیا خبر تم کبھی رستے میں ہمیں مل جاؤ
یہ نہ ھو تم بھی کوئی بوجھ لئے پھرتے ھو
کیا پتہ اب بھی کوئی رسم وفا باقی ھو
ایک امید کہ تم دستِ ہنر سے اپنے
دل کے رستے ھوئے زخموں کو سکوں بخشو گے
ایک حسرت کہ تمھارے بازو
ھم پہ وا ھونگے ابد ساز پناھوں کی طرح
کیسی خواھش تھی کہ
سانسوں کی مہک تُم ھوتے
دل کی جا، سینے میں جیون کی رمق
تم ھوتے
آنکھیں خوابوں کی جگہ تم کو نہارا کرتیں
دھڑکنیں ڈوب کے تم میں ہی کنارا کرتیں
ھم محبت میں چراغِ شبِ آخر جیسے
آؤ دیکھو ناں ھواؤں نے ہمیں گھیر لیا
جُرم ثابت ھے میری جان، محبت ھم پر
دیکھ لو! کیسے سزاؤں نے ہمیں گھیر لیا
بیچ بازار تماشہ ہیں تماشائی ہیں
دید کی پیاس، کہ تُم آخری منظر ھوتے
پھر بھلے رسمِ تماشہ کو نبھایا جاتا
کھال کھنچ جاتی یا سولی پے چڑھایا جاتا
u know aap ke words dil ko choooo lenay walay hotay hain .... aap ki sharing kamaal hay
Shukriya
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
wahhhh....bht kamaal ki shairi hy.....great.....
kesi khwahish thi ky
saanson ki mehek tm hoty....
Shukriya
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا