کیمسٹ کی دوکان میں ایک آدمی آیا اور پوچھا کہ ہچکیاں روکنے کی کوئی دوا ہے تو دو۔

کیمسٹ کاؤنٹر کے پیچھے سے نکل کر سامنے آیا۔ پہلے تو اس نے آدمی کو دونوں ھاتھوں سے اس کے دونوں کانوں کے نیچے زور سے دبایا۔ پھر اس کو گردن کے پیچھے زور سے مکا مارا۔

وہ آدمی غصے میں آگیا۔" یہ آپ کیا کررہے ہیں؟ عجیب آدمی ہیں آپ "

کیمسٹ مسکرا کر بولا۔" ہچکی کی کوئی دوا نہیں ہوتی، ہچکی دور کرنے کا یہی طریقہ ہے۔ فرمائیے آپ کو افاقہ ہوا یا نہیں؟ "
" ہچکیوں کے افاقے کا مجھے کیا پتہ کہ ہوا ہے یا نہیں ۔ وہ تو میری بیوی کو لگی ہیں " آدمی نے گردن سہلاتے ہوئے کہا۔