تیرے پیار کی تمنا
غم زندگی کے سائے
بڑی تیز آندھیاں ھیں
یہ چراغ بجھ نہ جائے
ھے عجیب داستاں کچھ
یہ ھماری داستاں بھی
کبھی تم سمجھ نہ پائے
کبھی ھم سنا نہ پائے
نہ فضا ھے اپنے بس میں
نہ نظر میں ھے کنارہ
کہیں میرے دل کی کشتی
نہ بھنور میں ڈوب جائے
کوئی حل تو ھی بتا دے
میرے دل کی کشمکش کا
تجھے بھولنا بھی چاھوں
تیری یاد بھی ستائے۔
Last edited by Mohammad Sajid; 29-11-2014 at 08:31 PM.
Shukriya
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا