رسول اللہﷺ اپنا وقت فالتو باتوں میں برباد نہیں کرتے تھے۔ آپﷺ زیادہ تر خاموش رہتے۔ ایسا معلوم ہوتا جیسے کچھ سوچ رہے ہوں۔ آپﷺ اسی وقت گفتگو فرماتے جب بولنے کی ضرورت ہوتی۔ آپﷺ جلدی جلدی اور کٹے کٹے لفظ نہیں بولتے تھے۔ آپﷺ کی گفتگو بہت صاف اور واضح ہوتی۔
نہ آپ ضرورت سے زیادہ لمبی بات کرتے اور نہ اتنی مختصر ہوتی کہ سمجھ میں نہ آتی۔ آپ کے جملے بہت نپے تلے ہوتے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ " آپ ٹہر ٹہر کر بولتے۔ ایک ایک فقرہ اس طرح واضح ہوتا کہ سننے والے کو پوری تقریر یاد ہو جاتی۔" آپﷺ کی آواز بلند تھی اور اچھی طرح سنی جا سکتی تھی۔
آپﷺ کسی کی بات بیچ سے کاٹتے نہ تھے بلکہ پوری بات کہنے کا موقع دیتے اور توجہ سے سنتے تھے۔
آپﷺ مسکراتے ہوئے نرم لہجہ میں بات کرتے تھے۔ کسی کو خوش کرنے کے لئے جھوٹی یا چاپلوسی کی باتیں زبان سے نہیں نکالتے تھے۔ آپﷺ ہمیشہ انصاف کی بات کہتے تھے اور منہ دیکھی بات پسند نہیں کرتے تھے۔ آپﷺ کٹ حجتی سے پرہیز کرتے تھے۔
دشمن کو بھی نہ تلخ جواب آپ ﷺ نے دیا
اللہ رے حلاوتِ گفتارِ مصطفےٰ
(ابو المجاہد زاہد)