میں نے آدھی رات سے پہلے

شعر کا پہلا مصرعہ لکھا

میرے گُونگے لہجے نے

تُجھکو کتنی آوازیں دیں

تیرا ساتھ ادھورا پا کر

مصرعہ قبر میں گاڑ دیا

میں نے کاغذ پھاڑ دیاـ