اپنے سینے میں چھپائے ہوئے تیری یادیں
ہم پہ ہر شخص آوازیں کستا نکلا
وہ جس نے پاؤں تلے کتنے دل مسل ڈالے
کل وہی شخص محبت کو ترستا نکلا
تیری مسکان سے منسوب رہی راحت میری
میرا ہر غم تیرے غم سے پَیوَسْتَہ نکلا
Shukriya
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا