جدھر دیکھو عشق کے بیمار بیٹھے ہیں
ہزاروں مر گئے لاکھوں تیار بیٹھے ہیں
برباد کر کے اپنی تعلیم کو لڑکیوں کے پیچھے
پھر کہتے ہیں نوکری لگوا دو بے روز گار بیٹھے ہیں