سنو اے Ù…Ø+رمِ ہست

سنو اے زیست Ú©ÛŒ Ø+اصل

مجھے Ú©Ú†Ú¾ دن ہوئے شدت سے یہ Ù…Ø+سوس ہوتا ہے

کہ میں دنیا میں خود کو جس قدر بھی گم کروں

مجھ کو تمہارا دھیان رہتا ہے

میرے معمول کے سب راستے اب بھی

تمہاری سوچ سے ہو کر گزرتے ہیں

تمہاری مسکراہٹ آج بھی اس زندگی میں روشنی کا استعارہ ہے

تمہارے ہجر سے اب تک میرے دل Ú©Û’ درودیوار پروØ+شت برستی ہے

میرے اندر کی ویرانی مجھے ہر آن ڈستی ہے

بہت سے ان کہے جذبے جو ہم Ù…Ø+سوس کرتے تھے

وہ مجھ سے بات کرتے ہیں

میری تنہائیں اب بھی

تمہارے عکس کی پرچھائیوں کو ڈھونڈ لیتی ہیں

سنو اے Ù…Ø+رمِ ہستی

میں اپنے آپ سے کب تک لڑوں

کب تک میں خود سے جھوٹ بولوں

میں تمہارے بعد زندہ ہوں، مکمل ہوں

میں اپنے Ú©Ú¾ÙˆÚ©Ú¾Ù„Û’ پن Ú©Ùˆ چھپاوں کس طرØ+ خود سے

اٹھائے کب تلک رکھوں انا کا ماتمی پرچم

میں کب تک یہ کہوں سب سے

کہ میں اس ہجر میں خوش ہوں

سنو اے زیست Ú©ÛŒ Ø+اصل

مجھے اقرار کرنا ہے

میں اپنے آپ سے لڑتے ہوئے اب تھک چکا ہوں

کہ میں تو اس لڑائی میں

کئی راتوں کی نیندیں اور کئی خوشیوں بھرے موسم

فقط اک جھوٹ میں جینے کی خاطر ہار آیا ہوں

سنو اے Ù…Ø+رم ہستی

تمہاری خواب سی آنکھوں نے مجھ کو باندھ رکھا ہے

میں ان دیکھی یہ ڈوریں توڑنے کاسوچتا ہوں جب

تو میری سانس رکتی ہے

میں بزدل ہوں، تمہیں کھونے سے مجھ کو خوف آتا ہے

تمہارے ہجر میں جینا تمہیں کھونے سے بہتر ہے

سنو اے Ù…Ø+رم ہستی

مجھے تسلیم کرنے دو

میری اس زندگانی کا تمہی روش Ø+والہ ہو

میری تکمیل تم سے ہے

تمہارے ہجر میں جینا بہت دشوار ہے لیکن

تمہیں کھونے سے بہتر ہے

تمہیں کھونے کا سوچوں بھی تو میری سانس رکتی ہے

سنو اے Ù…Ø+رمِ ہستی

سنو اے زیست Ú©ÛŒ Ø+اصل