نہ ہے ابتدا میرے عشق کی

نہ ہے انتہا میرے عشق کی

میرا عشق ہی ہے میرا خدا

مجھے اور کوئی خدا نہ دے

مجھے بار بار صدا نہ دے

میری Ø+سرتوں Ú©Ùˆ ہوا نہ دے

میرے دل میں آتش عشق ہے

میری آگ تجھ کو جلا نہ دے

میرا عشق ہے میری زندگی

، میرا عشق ہے میری بندگی

مجھے عاشقوں میں شمار کر

مجھے عاشقی کا صلہ نہ دے

میں گدا نہیں ہوں فقیر ہوں

میں قلندروں کا امیر ہوں

مجھے تجھ سے کچھ نہیں چاہئیے

مجھے مانگنے کی ادا نہ دے

مجھے درد و سوز و گداز دے

مجھے اپنے غم سے نواز دے

تیرا درد بھی میرے دل میں ہو

مجھے درد دل کی دوا نہ دے

جنہیں جنوں کا غرور ہے

مجھے بے خودی میں سرور ہے

مجھے بار بار نہ یاد آ

مجھے ہو سکے تو وفا نہ دے