کوئی موسم تو ایسا ہو
کہ دل کے زخم بھر جائیں
اگر ایسا نہیں ہوتا
تو پھر کتنا ہی اچھا ہو کہ
ساری خواہشیں دل کی
وہ سارے خواب اور ارماں
یونہی گھُٹ گھُٹ کے مر جائیں
مجھے آزاد کر جائیں
کوئی موسم تو ایسا ہو
کہ دل کے زخم بھر جائیں
اگر ایسا نہیں ہوتا
تو پھر کتنا ہی اچھا ہو کہ
ساری خواہشیں دل کی
وہ سارے خواب اور ارماں
یونہی گھُٹ گھُٹ کے مر جائیں
مجھے آزاد کر جائیں
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا