روز صبØ+ اسکارف لینے سے پہلے میری آنکھوں Ú©Û’ سامنے ان تمام Ø+سین عورتوں Ú©Û’ دلکش سراپے گردش کرتے ہیں جو Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ پہ میں Ù†Û’ کبھی دیکھی ہوتی ہیں اور میرا دل کرتا ہے کہ میں بھی ان کا راستہ Ú†Ù† لوں، مگر پھر مجھے وہ آخری عدالت یاد Ø¢ جاتی ہے، تب میں سوچتی ہوں کہ اس دن میں الله Ú©Ùˆ کیا جواب دوں گی؟ میں ترازو Ú©Û’ ایک پلڑے اپنا وہ سراپا ڈالتی ہوں جس میں، میں خود Ú©Ùˆ اچھی لگتی ہوں اور دوسرے میں وہ جس میں، میں الله تعٰالی Ú©Ùˆ اچھی لگتی ہوں۔ میری پسند کا پلڑا کبھی نہیں جھکتا۔ الله Ú©ÛŒ پسند کا پلڑا کبھی نہیں اٹھتا۔ تم Ù†Û’ پوچھا تھا کہ میں اسکارف کیوں لیتی ہوں؟ سو میں یہ اس لیئے کرتی ہوں کیونکہ میں الله Ú©Ùˆ ایسے اچھی لگتی ہوں۔"



(اقتباس :" جنت Ú©Û’ پتے " از نمرہ اØ+مد)