آج لوگ سیرت کو نہیں صورت کو دیکھتے ہیں جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ تم خوبصورتی دولت وغیرہ والی عورت سے شادی نہ کر بلکہ تم دین دار عورت سے شادی کرو یعنی کہ خوبصورت فیشنی کی بجائے دین دار عورت کو ترجیح دو عورتوں سے انکے حسن کی وجہ سے شادی نہ کرو ہو سکتا ہے اسکا حسن تمہیں برباد کر دے۔ نہ ان سے انکے مال کی وجہ سے شادی کرو ہو سکتا ہے اسکا مال تمہیں گناہوں میں مبتلا کر دے بلکہ دین داری کی وجہ سے شادی کرو کالی،دبلی،بد صورت خادمہ اگر دین دار ہو تو وہی بہتر ہے۔

ابن ماجہ حدیث
1926 دنیا کے سامان میں نیک بیوی سے زیادہ کوئی اچھی چیز نہیں ابن ماجہ حدیث 1922 اکثر لڑکے لڑکیاں کورٹ میرج کر لیتے یا لیتی ہیں چھپ کر حدیث:- کوئی عورت اپنا نکاح خود نہ کرے ' بالکہ نکاح میں والدین کی مرضی بھی شامل کرے ابن ماجہ جلد 1 حدیث


جب تمہں ایسا شخص 'تمہاری بہن بیٹی کے لیے' نکاح کا پیغام دے جسکا دین اور اخلاق تمہیں پسند ہو تو اس سے نکاح کر دو اگر ایسا نہ کرو گے تو زمیں میں بہت بڑا فتنہ پیدا ہو گا ترمذی شریف جلد 1 حدیث