بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص
بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص
ہوا چراغ تو گھر ہی جلا گیا اک شخص
محبتیں بھی عجب اس کی نفرتیں بھی کمال
مری طرح کا ہی مجھ میں سما گیا اک شخص
کھلا کہ آئنہ خانہ ہے گویا یہ دنیا
اور اس میں مجھ کو تماشا بنا گیا اک شخص