بہت ھی قیمتی باتیں


جب آپ مجھ میں کوئی عیب دیکھو تو مجھ سے کہو کسی اور سے نہیں کیونکہ اس عیب کو میں نے ھی بدلنا ھے کسی اور نے نہیں.....
مجھ سے کہو Ú¯Û’ تو نصیØ+ت کہلائے Ú¯ÛŒ اور اجر لکھا جائے گا
کسی اور سے کہو گے تو غیبت کہلائے گی اور گناہ لکھا جائے گا....


کیوں ھمیں اگر کسی کی برائی دکھتی ھے تو ھم سب کو بتاتے ھیں سوائے اس کے جس میں برائی نظر آئی؟؟؟؟؟؟؟؟
ھم ایک دوسرے کی بات کرنے میں ماھر ھیں بجائے ایک دوسرے سے بات کرنے میں!!!!!!!
مجھے ایک ھوٹل میں لکھا ھوا یہ جملہ بہت پسند آیا....
اگر ھم سے راضی ھو تو ھماری بات کرو
اور اگر ھم سے راضی نہ ھو تو ھم سے بات کرو....



تو کیوں نہ ھم بھی اپنا یہ اصول بنالیں تاکہ ھماری مجلس غیبت سے پاک رھے
کیونکہ زندگی بہت مختصر قصہ ھے
(مٹی سے - مٹی پر - مٹی میں) پھر
( Ø+ساب - یا ثواب - یا عذاب)



گناہ کرنے والوں Ú©Ùˆ Ø+قارت سے نہ دیکہو اور نہ نفلیں نیکیاں Ú©Ù… کرنے والوں Ú©Ùˆ اپنے سے Ú©Ù… سمجہو اور خود Ú©ÛŒ زیادہ نیکیاں اور نمازیں اور روزے وظائف وغیرہ پر نہ خوش Ú¾Ùˆ اور نہ گھمنڈ کرو کیونکہ نہیں پتا الله Ú©Û’ ھاں کون مقبول Ú¾Û’ اور کس کا عمل مردود اور کس کا خاتمہ اچھا ھوگا اور کس کا نعوذ بالله بُرا....



نصیØ+ت کرو بغیر فضیØ+ت Ú©Û’
اور شکوہ کرو بغیر کسی کو شرمندہ کئے...