اسے کہنا بچھڑنے سے

Ù…Ø+بت تو نہیں مرتی

بچھڑ جانا Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ

صداقت کی علامت ہے

Ù…Ø+بت ایک فطرت ہے

ہاں فطرت کب بدلتی ہے

سو جب ہم دور ہو جائیں

نئے رشتوں میں کھو جائیں

تو یہ مت سوچ لینا تم

کہہ Ù…Ø+بت مر گئی ہو Ú¯ÛŒ

نہیں ایسا نہیں ہوگا

میرے بارے میں گر

تمہاری آنکھیں بھر آئیں

چھلک کر ایک بھی آنسو

پلک پہ جو اُتَر آئے

تو بس اتنا سمجھ لینا

جو میرے نام سے

اتنی تیرے دل کو عقیدت ہے

تیرے دل میں بچھڑ کر بھی

ابھی میری Ù…Ø+بت ہے

Ù…Ø+بت تو بچھڑ کر بھی

سدا آباد رہتی ہے

Ù…Ø+بت ہو کسی سے تو

ہمیشہ یاد رہتی ہے

Ù…Ø+بت وقت Ú©Û’ بے رØ+Ù…

طوفان سے نہیں ڈرتی

اسے کہنا بچھڑنے سے

Ù…Ø+بت تو نہیں مرتی