Results 1 to 2 of 2

Thread: Waqai e Malka Iblees Or Uska Takhat

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Dec 2014
    Location
    soudi arab makkah
    Age
    37
    Posts
    599
    Mentioned
    1 Post(s)
    Tagged
    92 Thread(s)
    Rep Power
    214760

    Default Waqai e Malka Iblees Or Uska Takhat

    یوں تو سبھی پرندے Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ú©Û’ مسخر اور تابع فرمان تھے لیکن آپ کا ہُدہُد آپ Ú©ÛŒ فرماں برداری اور خدمت گزاری میں بہت مشہور تھا۔ اسی ہُدہُد Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ ملک سبا Ú©ÛŒ ملکہ ''بلقیس'' Ú©Û’ بارے میں خبر دی تھی کہ وہ ایک بہت بڑے تخت پر بیٹھ کر سلطنت کرتی ہے اور بادشاہوں Ú©Û’ شایانِ شان جو بھی سروسامان ہوتا ہے وہ سب Ú©Ú†Ú¾ اس Ú©Û’ پاس ہے مگر وہ اور اس Ú©ÛŒ قوم ستاروں Ú©Û’ پجاری ہیں۔ اس خبر Ú©Û’ بعد Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ بلقیس Ú©Û’ نام جو خط ارسال فرمایا، اس Ú©Ùˆ یہی ہُدہُد Ù„Û’ کر گیا تھا۔ چنانچہ قرآن کریم کاارشاد ہے کہ Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا۔
    ''تم میرا یہ خط لے کر جاؤ۔ اور ان کے پاس یہ خط ڈال کر پھر ان سے الگ ہو کر تم دیکھو کہ وہ کیا جواب دیتے ہیں۔'' (پ ۱۹، النمل، ۲۸)

    چنانچہ ہُدہُد خط لے کر گیا اور بلقیس کی گود میں اس خط کو اوپر سے گرادیا۔ اس وقت اس نے اپنے گرد امراء اور ارکانِ سلطنت کا مجمع اکٹھا کیا پھر خط کو پڑھ کر لرزہ براندام ہوگئی اور اپنے اراکین سے یہ کہا کہ
    ترجمہ قرآن:''اے سردارو!بے Ø´Ú© میری طرف ایک عزت والا خط ڈالا گیا بے Ø´Ú© وہ سلیمان Ú©ÛŒ طرف سے ہے اور بے Ø´Ú© وہ اللہ Ú©Û’ نام سے ہے جو نہایت مہربان رØ+Ù… والا یہ کہ مجھ پر بلندی نہ چاہو اورگردن رکھتے میرے Ø+ضور Ø+اضر ہو۔ (Ù¾ ۱۹، النمل، Û²Û¹ تا Û³Û±)

    خط سنا کر بلقیس Ù†Û’ اپنی سلطنت Ú©Û’ امیروں اور وزیروں سے مشورہ کیا تو ان لوگوں Ù†Û’ اپنی طاقت اور جنگی مہارت کا اعلان Ùˆ اظہار کر Ú©Û’ Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام سے جنگ کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس وقت عقلمند بلقیس Ù†Û’ اپنے امیروں اور وزیروں Ú©Ùˆ سمجھایا کہ جنگ مناسب نہیں ہے کیونکہ اس سے شہر ویران اور شہر Ú©Û’ عزت دار باشندے ذلیل Ùˆ خوار ہوجائیں Ú¯Û’Û” اس لئے میں یہ مناسب خیال کرتی ہوں کہ Ú©Ú†Ú¾ ہدایا Ùˆ تØ+ائف اُن Ú©Û’ پاس بھیج دوں اس سے امتØ+ان ہوجائے گا کہ Ø+ضرت سلیمان صرف بادشاہ ہیں یا اللہ عزوجل Ú©Û’ نبی بھی ہیں۔ اگر وہ نبی ہوں Ú¯Û’ تو ہرگز میرا ہدیہ قبول نہیں کریں Ú¯Û’ بلکہ ہم لوگوں Ú©Ùˆ اپنے دین Ú©Û’ اتباع کا Ø+Ú©Ù… دیں Ú¯Û’ اور اگر وہ صرف بادشاہ ہوں Ú¯Û’ تو میرا ہدیہ قبول کر Ú©Û’ نرم ہو جائیں Ú¯Û’Û” چنانچہ بلقیس Ù†Û’ پانچ سو غلام پانچ سو لونڈیاں بہترین لباس اور زیوروں سے آراستہ کر Ú©Û’ بھیجے اور ان لوگوں Ú©Û’ ساتھ پانچ سو سونے Ú©ÛŒ اینٹیں، اور بہت سے جواہرات اور مشک Ùˆ عنبر اور ایک جڑاؤ تاج مع ایک خط Ú©Û’ اپنے قاصد Ú©Û’ ساتھ بھیجا۔ ہُدہُد سب دیکھ کر روانہ ہو گیا اور Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ú©Û’ دربار میں آکر سب خبریں پہنچادیں۔

    چنانچہ بلقیس کا قاصد جب چند دنوں Ú©Û’ بعد تمام سامانوں Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر دربار میں Ø+اضر ہوا تو Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ غضب ناک ہو کر قاصد سے فرمایا۔

    (پ19،النمل:36،37)

    ترجمہ قرآن:Û” فرمایا کیا مال سے میری مدد کرتے ہو تو جو مجھے اللہ Ù†Û’ دیا وہ بہتر ہے اس سے جو تمہیں دیا بلکہ تمہیں اپنے تØ+فہ پر خوش ہوتے ہو پلٹ جا ان Ú©ÛŒ طرف تو ضرور ہم ان پر وہ لشکر لائیں Ú¯Û’ جن Ú©ÛŒ انہیں طاقت نہ ہو Ú¯ÛŒ اور ضرور ہم ان Ú©Ùˆ اس شہر سے ذلیل کر Ú©Û’ نکال دیں Ú¯Û’ یوں کہ وہ پست ہوں Ú¯Û’Û”

    چنانچہ اس Ú©Û’ بعد جب قاصد Ù†Û’ واپس آکر بلقیس Ú©Ùˆ سارا ماجرا سنایا تو بلقیس Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ú©Û’ دربار میں Ø+اضر ہو گئی اور Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام کا دربار اور یہاں Ú©Û’ عجائبات دیکھ کر اس Ú©Ùˆ یقین آگیا کہ Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام خداعزوجل Ú©Û’ نبی برØ+Ù‚ ہیں اور ان Ú©ÛŒ سلطنت اللہ تعالیٰ ہی Ú©ÛŒ طرف سے ہے۔

    Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ بلقیس کواپنے دین Ú©ÛŒ دعوت دی تو اُس Ù†Û’ نہایت ہی اخلاص Ú©Û’ ساتھ اسلام قبول کرلیا پھر Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ بلقیس سے نکاØ+ کر Ú©Û’ اس Ú©Ùˆ اپنے Ù…Ø+Ù„ میں رکھ لیا۔
    اس سلسلے میں ہُدہُد Ù†Û’ جو کارنامے انجام دیئے وہ بلاشبہ عجائبات عالم میں سے ہیں۔ جو یقینا Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ú©Û’ معجزات میں سے ہیں۔

    تختِ بلقیس کیا تھا اور کس طرØ+ آیا

    ملکہ سبا ''بلقیس''کا تختِ شاہی اَسّی گز لمبا اور چالیس گز چوڑا تھا ،یہ سونے چاندی اور طرØ+ طرØ+ Ú©Û’ جواہرات اور موتیوں سے آراستہ تھا، جب Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ بلقیس Ú©Û’ قاصد اور اُس Ú©Û’ ہدایا Ùˆ تØ+ائف Ú©Ùˆ ٹھکرا دیا اور اُس Ú©Ùˆ یہ Ø+Ú©Ù… نامہ بھیجا کہ وہ مسلمان ہو کر میرے دربار میں Ø+اضر ہوجائے تو آپ Ú©Û’ دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ بلقیس Ú©Û’ یہاں آنے سے پہلے ہی اُس کا تخت میرے دربار میں آجائے چنانچہ آپ Ù†Û’ اپنے دربار میں درباریوں سے یہ فرمایا:Û”

    (پ 19،النمل: 38،39)

    ترجمہ قرآن:سلیمان Ù†Û’ فرمایا اے درباریو! تم میں کون ہے کہ وہ اس کا تخت میرے پاس Ù„Û’ آئے قبل اس Ú©Û’ کہ وہ میرے Ø+ضور مطیع ہو کر Ø+اضر ہوں ایک بڑا جن بولا میں وہ تخت Ø+ضور میں Ø+اضر کردوں گا قبل اس Ú©Û’ کہ Ø+ضور اجلاس برخاست کریں اور میں بیشک اس پر قوت والا امانت دار ہوں۔

    جنّ کا بیان سن کر Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ اس سے بھی جلد وہ تخت میرے دربار میں آجائے۔ یہ سن کر آپ Ú©Û’ وزیر Ø+ضرت ''آصف بن برخیا رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو اسم اعظم جانتے تھے اور ایک باکرامت ولی تھے۔ انہوں Ù†Û’ Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام سے عرض کیا جیسا کہ قرآن مجید میں ہے:
    (پ19،النمل:40)

    ترجمہ قرآن:۔اس Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ جس Ú©Û’ پاس کتاب کا علم تھا کہ میں اسے Ø+ضور میں Ø+اضر کردوں گا ایک پل مارنے سے پہلے۔

    چنانچہ Ø+ضرت آصف بن برخیا Ù†Û’ روØ+انی قوت سے بلقیس Ú©Û’ تخت Ú©Ùˆ ملک سبا سے بیت المقدس تک Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ú©Û’ Ù…Ø+Ù„ میں کھینچ لیا اور وہ تخت زمین Ú©Û’ نیچے نیچے Ú†Ù„ کر لمØ+ہ بھر میں ایک دم Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ú©ÛŒ کرسی Ú©Û’ قریب نمودار ہو گیا۔

    تخت Ú©Ùˆ دیکھ کر Ø+ضرت سلیمان علیہ السلام Ù†Û’ یہ کہا:Û”

    (پ19،النمل:40)

    ترجمہ قرآن:۔یہ میرے رب کے فضل سے ہے تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو شکر کرے وہ اپنے بھلے کو شکر
    کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو میرا رب بے پرواہ ہے سب خوبیوں والا۔

  2. #2
    Join Date
    Dec 2009
    Location
    SAb Kya Dil Mein
    Posts
    12,694
    Mentioned
    1006 Post(s)
    Tagged
    2307 Thread(s)
    Rep Power
    21474864

    Default

    bu - Waqai e Malka Iblees Or Uska Takhat





Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •