-
زندگی کو میری ضرورت ہے
تم نہ مانو، مگر حقیقت ہےعشق انسان کی ضرورت ہےکچھ تو دل مبتلائے وحشت ہےکچھ تری یاد بھی قیامت ہےمیرے محبوب مجھ سے جھوٹ نہ بولجھوٹ صورت گر صداقت ہےجی رہا ہوں اس اعتماد کے ساتھزندگی کو میری ضرورت ہےحسن ہی حسن جلوے ہی جلوےصرف احساس کی ضرورت ہےان کے وعدے پہ ناز تھے کیا کیااب در و بام سے ندامت ہےاس کی محفل میں بیٹھ کر دیکھوزندگی کتنی خوبصورت ہےراستہ کٹ ہی جائے گا قابلشوقِ منزل اگر سلامت ہے(قابل اجمیری)
-
Posting Permissions
- You may not post new threads
- You may not post replies
- You may not post attachments
- You may not edit your posts
-
Forum Rules