ناشکری انسان Ú©ÛŒ سرشت میں شامل ہے، صØ+ت یاب ہوکر کبھی طبیب Ú©ÛŒ یاد نہیں آتی۔ اس Ú©ÛŒ کشتی طوفان میں پھنس جائے تو اسے صرف اللہ یاد آتا ہے۔ پھر وہ اللہ اپنے مجبور Ùˆ بے کس بندے Ú©Ùˆ سمندر سے نکال کر خشکی پر Ù„Û’ آتا ہے تو بندہ یک دم سب Ú©Ú†Ú¾ فراموش کردیتا ہے۔
اللہ ان کو زیادہ عزیز رکھتا ہے جو سکھ میں بھی عاجزی اختیار کئے رہتے ہیں۔
(نمرہ اØ+مد Ú©Û’ ناول ’’سانس ساکن تھی‘‘ سے اقتباس)