-
مچھلی
جتنے گہرے سمندر کی مچھلی ہوگی اتنی ہی اسمیں زیادہ چربی ہوگی اور یہ ہی چرنی اومیگا تھری کی حامل ہے باقی سب داستانیں ہیں سمندر کی اُونچی اور درمیانی سطح پر پائی جانے والی مچھلیوں میں چربی کم لٰہذا اومیگا تھری بھی کم۔نیز اسمیں پارہ(مرکری)اور سیسہ(لیڈ)بھی زیادہ لٰہذا بیماریاں بھی زیادہ اب آگے چلیں کہ اگر سمندری مچھلی نہیں مل رہی تو دریائی ہی سہی۔دریائی مچھلی سب سے بہترین ہوتی ہے تازہ پانی کے باعث آلائش کم ،غزائیت سمندری مچھلی جیسی۔صرف اومیگا تھری نہیں ہے اسمیں مگر باقی خوبیاں موجود ہیں مثلاً اعلٰی درجے کی پروٹین ۔کوالٹی کے لحاظ سے سب سے کم تر مچھلی فارمی ہوتی ہے اسمیں گوشت زیادہ لہٰذا خون میں یورک ایسڈ زیادہ مزے میں کم تو لیکن فائدہ یہ کہ ہر جگہ دستیاب ہے
فِش آئل
٭ مچھلی کا تیل فش آئل کا استعمال زہنی دباؤ ڈیپریشن کو کم کرتا ہے
٭ شرائن کی سختی سے بچاتا ہے
٭فش آئل کا باقاعدہ استعمال قوت مدافعت کو بہتر کرتا اور نزلہ زکام اور کھانسی سے دور رکھتا ہے
٭ جسم کے مُختلف حصوں میں ہونے والی درد اور سوزش کو کم کرتا ہے
٭جو لوگ ہفتے میں کئی بار باقاعدگی سے مچھلی کھاتے ہیں انہیں فش آئل بطور سپلیمنٹ لینے کی ضرورت نہیں ،،
زیادہ استعمال شدید الرجی کا باعث بنتی ہے
Posting Permissions
- You may not post new threads
- You may not post replies
- You may not post attachments
- You may not edit your posts
-
Forum Rules