عشق انسان Ú©Ùˆ کائنات Ú©Û’ کسی دوسرے Ø+صے میں Ù„Û’ جاتا ہے، زمین پر رہنے نہیں دیتا اور عشق لاØ+اصل Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”
لوگ کہتے ہیں انسان عشق مجازی سے عشق Ø+قیقی تک تب سفر کرتا ہے جب عشق لاØ+اصل رہتا ہے۔ جب انسان جھولی بھر بھر Ù…Ø+بت کرے اور خالی دل اور ہاتھ Ù„Û’ کر پھرے۔
ہوتا ہوگا لوگوں کے ساتھ ایسا،
گزرے ہوں Ú¯Û’ لوگ عشق لاØ+اصل Ú©ÛŒ منزل سے اور Ø·Û’ کرتے ہوں Ú¯Û’ مجازی سے Ø+قیقی تک Ú©Û’ فاصلے۔ مگر میری سمت الٹی ہوگئی تھی۔ میں Ù†Û’ عشق Ø+قیقی سے عشق مجازی کا فاصلہ Ø·Û’ کیا تھا۔ مجازی Ú©Ùˆ نہ پاکر Ø+قیقی تک نہیں گئی تھی۔ Ø+قیقی Ú©Ùˆ پاکر بھی مجازی تک آگئی تھی اور اب در بہ در پھررہی تھی۔
(عمیرہ اØ+مد Ú©Û’ ناول ’’دربارِ دل‘‘ سے اقتباس)

3 - Ishq e mijazi se ishq  e haqaqi tak