Results 1 to 2 of 2

Thread: اگرچہ خوف کے عالم میں خواب ختم ہوا

  1. #1
    Join Date
    Mar 2015
    Location
    Karachi
    Posts
    726
    Mentioned
    6 Post(s)
    Tagged
    59 Thread(s)
    Rep Power
    10

    Default اگرچہ خوف کے عالم میں خواب ختم ہوا

    اگرچہ خوف کے عالم میں خواب ختم ہوا
    لگا کہ روح پہ طاری عذاب ختم ہوا
    یہ ملنا اور بچھڑنا ہے پانیوں کی طرح
    کہ ایک لہر اٹھی نقش آب ختم ہوا
    کسی کو پڑھ لیا ایک ہی نشست میں ہم نے
    کوئی ضخیم تھا اور باب باب ختم ہوا
    اگرچہ مرگ وفا ایک سانحہ تھا مگر
    میں خوش ہوا کہ چلو یہ سراب ختم ہوا
    مہک کے ساتھ ہی رنگت بھی اڑ گئی خالد
    بچھڑ کے شاخ سے خود بھی گلاب ختم ہوا
    (خالد شریف)

    1 - اگرچہ خوف کے عالم میں خواب ختم ہوا

  2. #2
    Join Date
    Jan 2011
    Location
    pakistan
    Posts
    9,091
    Mentioned
    95 Post(s)
    Tagged
    8378 Thread(s)
    Rep Power
    429520

    Default

    nice


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •