اب پھول چنیں گے کیا چمن سے
تو مجھ سے Ø®Ùا، میں اپنے من سے
ÙˆÛ ÙˆÙ‚Øª Ú©Û Ù¾ÛÙ„ÛŒ بار دل Ù†Û’
دیکھا تھا تجھے بڑی لگن سے
جب چاند Ú©ÛŒ اشرÙÛŒ گری تھی
اک رات کی طشتری میں چھن سے
Ú†Ûرے Ù¾Û Ù…Ø±Û’ جو روشنی تھی
تھی تیری Ù†Ú¯Ø§Û Ú©ÛŒ کرن سے
خوشبو مجھے آرÛÛŒ تھی تیری
اپنے ÛÛŒ لباس اور تن سے
رÛتے تھے ÛÙ… ایک دوسرے میں
سرشار سے اور مگن مگن سے
ÛŒÛ Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ اب گزر رÛÛŒ ÛÛ’
کن زرد اداسیوں کے بن سے
کیا عشق تھا، جس کے قصے اب تک
دÛراتے Ûیں لوگ اک جلن سے
(Ø«Ù…ÛŒÙ†Û Ø±Ø§Ø¬Ø§)