چاÛت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری
لوگوں کا کیا، سمجھانے دو، ان کی اپنی مجبوری
میں نے دل کی بات رکھی اور تونے دنیا والوں کی
میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا Ø+Ú©Ù… بھی مجبوری
روک سکو تو Ù¾ÛÙ„ÛŒ بارش Ú©ÛŒ بوندوں Ú©Ùˆ تم روکو
Ú©Ú†ÛŒ مٹی تو Ù…ÛÚ©Û’ گی، ÛÛ’ مٹی Ú©ÛŒ مجبوری
ذات کدے میں Ù¾Ûروں باتیں اور ملیں تو Ù…Ûر بلب
جبر٠وقت Ù†Û’ بخشی ÛÙ… Ú©Ùˆ اب Ú©Û’ کیسی مجبوری
جب تک Ûنستا گاتا موسم اپنا ÛÛ’ØŒ سب اپنے Ûیں
وقت Ù¾Ú‘Û’ تو یاد آجاتی ÛÛ’ مصنوعی مجبوری
مدت گزری اک وعدے پر آج بھی قائم Ûیں Ù…Ø+سن
ÛÙ… Ù†Û’ ساری عمر نبھائی اپنی Ù¾ÛÙ„ÛŒ مجبوری
(Ù…Ø+سن بھوپالی)