Û” پرانی عقیدتیں ہی دینی عقیدتیں ہیں۔ ہمارا رشتوں سے آزاد نیا پن کہیں ہمیں رشتوں سے آزاد نہ کر دے۔ Ù…Ø+بت Ùˆ اØ+ترام سے ازاد ہو کر ہم گستاخ نہ بن جائیں۔ ہماری خود غرضی اور گستاخی ہمارے لیے عذاب نہ Ù„Ú©Ú¾ دے۔ ایسا عذاب کہ ہمارے لیے کوئی دل بے قرار نہ ہو، کوئی انکھ انتظار نہ کرے، اور سب سے زیادہ خطرناک عذاب کہ ہمارے لیے کوئی دعا Ú¯Ùˆ ہی نہ رہ جائے۔ ہم Ù†Û’ جن لوگوں Ú©Ùˆ اپنی موت کا غم دے کر جانا ہے، کیوں نہ ان Ú©Ùˆ زندگی ہی میں کوئی خوشی دے جائیں۔ موت یہ نہیں کہ سانس ختم ہو جائے، اصل موت تو یہ ہے کہ ہمیں یاد کرنے والا کوئی نہ ہو۔ ہمارے لیے نیک خواہشات رکھنے والے ہماری توجہ Ú©Û’ Ù…Ø+تاج ہیں۔ ان Ú©ÛŒ قدر کرنا چائیے۔ اگر ہمارا کوئی نہ ہو تو پھر ہم ہیں ہی کیا؟ ہمارا ہونا بھی کیا ہونا ہے


واصف علی واصف - Ø+رف Ø+رف Ø+قیقت سے اقتباس