Results 1 to 3 of 3

Thread: اگر کبھی میری یاد آئے

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default اگر کبھی میری یاد آئے


    اگر کبھی میری یاد آئے
    تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں
    کسی تنہا ستارے کو دیکھ لینا
    اگر وہ نخل فلک سے اڑ کر تمہارے قدموں میں آ گرے
    تو یہ جان لینا وہ استعارہ تھا میرے دل کا
    اگر نہ آئے------
    مگر یہ ممکن ھی کس طرح ھے تم کسی پر نگاہ ڈالو
    تو اس کی دیوار جاں نہ ٹوٹے
    وہ اپنی ھستی نہ بھول جائے

    اگر کبھی میری یاد آئے
    گریز کرتی ھوا کی لہروں پہ ھاتھ رکھنا
    میں خوشبوؤں میں تمہیں ملوں گا
    مجگھے گلابوں کی پتیوں میں تلاش کرنا
    میں اوس قطروں کے آئنوں میں تمہیں ملوں گا
    اگر ستاروں میں اوس قطروں میں خوشبوؤں میں
    نہ پاؤ مجھ کو
    تو اپنے قدموں میں دیکھ لینا
    میں گرد ھوتی مسافتوں میں تمہیں ملوں گا
    کہیں پہ روشن چراغ دیکھو تو سوچ لینا
    کہ ھر پتنگے کے ساتھ میں بھی بکھر چکا ھوں
    تم اپنے ھاتھوں سے ان پتنگوں کی خاک دریا میں ڈال دینا
    میں خاک بن کر سمندروں میں سفر کروں گا
    کسی نہ دیکھے ھوئے جزیرے پہ رک کے تم کو
    صدائیں دوں گا
    سمندروں کے سفر پہ نکلو تو
    اس جزیرے پہ بھی اترنا!

    امجد اسلام امجد

    Last edited by sarfraz_qamar; 23-10-2015 at 01:39 AM.





    تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •