تلاش
ہماری روزمرہ کی زندگی میں انسان کسی نہ کسی تلاش میں رہتا ہے اگر یہ کہنا بجا ہوگا کہ زندگی کا محور ہی تلاش ہے ۔ کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں نہیں کرسکتا کہ وہ زندگی میں کچھ تلاش نہیں کررہا ہے حتٰی کہ مجوسی ، دیوانہ مستانہ بھی تلاش زندگی سے باہر نہیں ہیں کہ یہی زندگی ہے جس دن تلاش ختم ہوجائے گی زندگی وہیں ٹھہر جائے گی یعنی زندگی کا اختتام ہوجائے گا ۔ تلاش ہی اصل زندگی ہے۔ تلاش کیسی تلاش اپنون کی کھوئے ہوئے رشتوں کی یا بھوک کی تلاش تو کوئی ہوس کو ختم کرنے کی تلاش لیکن پھر بھی تلاش ختم نہیں ہوتی اگر ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری تلاش ختم ہوگئی نہیں بالکل نہیں مزے کی بات تو یہ ہے کہ تلاش مرنے کےبعد بھی ختم نہیں ہوتی جب حساب کتاب کا دن اللہ کے دربار میں ہوگا توبھی ہم نیکیوں کی تلاش میں ہوں گے کہ کوئی تو اپنی تیکی ہمیں دے دے ۔ تلاش ایک جنون ہے تلاش زندہ رہنے کا ایک بہانہ ہے ۔ تلاش کرتے کرتے ہم زمانے کی ٹھوکریں کھاتے ہیں تو کچھ زمانہ کو روند کر اپنی تلاش شدہ منزل کی طرف گامزن ہوجاتے ہیں تو کچھ تلاش منزل تک پہنچتے ختم ہوجاتے ہیں ۔ تلاش زندگی کا جزو ہے جس سے ہم اس باہر نہیں نکل سکتے ۔ کچھ تلاش ایسی ہوتی ہے کہ تلاش قائم رہنے کے باوجود بندہ یہ سوچتا ہے کہ جو ہم تلاش کررہے تھے ہم اس منزل تک پہنچ گئے ہیں وقتی طورپر اپنے آپ کو یہاں تک مطمئن کرلیتے ہیں اور سرشار ہوجاتے ہیں کہ جس تلاش میں تھے ہم نے اس کو پالیا لیکن جلد ہی ان کی یہ غلط فہمی دور ہوجاتی ہے جب ان کو نئی تلاش میں سفر رخت باندھنا پڑتا ہے ۔ تلاش لفظ اپنے اندر زندگی کا ایک سمندر سموئے ہوئے ہے اوریہ نہ ختم ہونے والا سفر ہے