کوئی اپنا نہیں بنتا۔۔
لبوں پہ نام رکھنے سے،
دلوں میں یاد کرنے سے،
ہر اک دھڑکن، ہر اک تڑپن،
کسی کے نام کرنے سے۔۔
کوئی اپنا نہیں بنتا۔۔
تمام عمر کی خوشیاں،
محبت کی سبھی گھڑیاں،
کسی کو دان کرنے سے،
کہ اس پہ مان کرنے سے۔۔
کوئی اپنا نہیں بنتا۔۔
وہ پہلے پیار کی باتیں،
رفاقت کی سبھی راتیں،
وہ چاہت کی سبھی رسمیں،
محبت کی سبھی قسمیں،
ہمیشہ یاد رکھنے سے۔۔
کوئی اپنا نہیں بنتا۔۔
کسی تنہا اکیلی راہ گزر پر،
پرانے سے کسی بوڑھے شجر پر،
پتھر سے کوئی دل بنانے سے،
اس پہ اپنا اور کسی کا نام سجانے سے۔۔
کوئی اپنا نہیں بنتا۔۔
کہ جب آنکھیں ہی مرجائیں،
تو پھر سپنا نہیں بنتا،
یہ جیون دان کر جائیں،
تو بھی ، اپنا نہیں بنتا۔۔
کوئی اپنا نہیں بنتا۔۔