یہ میری آرزو تھی کہ
میری تکمیل تم کرتے
محبت میں, سفر کی ابتدا سے انتہاؤں تک
کوئی بھی مرحلہ آۓ
میرے ہر خواب کی, ہر سوچ کی
تعمیل تم کرتے
میرے سونے سے جیون میں
دھنک رنگ ساری دنیا کے
سدا تحلیل تم کرتے
میری آنکھوں میں ہر دم ہیں
تمہارے نام کے پیغام
مجھے تکتے ہوۓ ہر دم
ہر اک پیغام کی ہمدم
فقط ترسیل تم کرتے
مگر جو مجھ پہ گزری ہے
وہ میں نے کب کہا تھا کہ
محبت کے سفر میں
بیچ دوراہے میں لے جا کر
مجھے تم چھوڑ دیتے یوں
میری تحقیر تم کرتے
میری تذلیل تم کرتے