رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
’’قیامت کے دن میں اپنے رب سے (شفاعت کی) اجازت چاہوں گا ،مجھے اجازت ملے گی میں سجدے میں گر جائوں گا پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا اے محمد اپنا سر اٹھا ئو کہو سنا جائے گا ،مانگو دیا جائے گا ،شفاعت کرو قبول کی جائے گی۔
میں عرض کروں گا اے میرے رب...
میری امت میری امت...
حکم ہو گا جائو جس کے دل میں ایک جو کے برابر ایمان ہے اسے نکال لو…
میں جائو ں گا اور ایسا کروں گا
پھر لوٹ کر آئوں گا پھر اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کروں گا پھر میں سجدے میں گر جائوں گا پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا اے محمد اپنا سر اٹھا ئو کہو سنا جائے گا ،مانگو دیا جائے گا ، شفاعت کرو قبول کی جائے گی۔
میں عرض کروں گا
اے میرے رب میری امت میری امت...
حکم ہو گا جائو جس کے دل میں ایک ذرہ یا رائی کے برابر ایمان ہے اسے نکال لو میں جائو ں گا اور ایسا کروں گا...
پھر لوٹ کر آئوں گا پھر اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کروں گا۔میں سجدے میں گر جائوں گا پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا اے محمد اپنا سر اٹھا ئو کہو سنا جائے گا ،مانگو دیا جائے گا ،شفاعت کرو قبول کی جائے گی ۔میں عرض کروں گا..
اے میرے رب میری امت میری امت ...
حکم ہو گا جائو جس کے دل میں رائی کے دانے سے بھی کم ایمان ہے اسے نکال لو میں جائو ں گا اور ایسا کروں گا۔۔
پھر لوٹ کر آئوں گا‘
اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کروں گا اور کہوں گا اے میرے رب مجھے ان لوگوں کی اجازت دے جنہوں نے لا الہ الا اللہ کہا ہو
اللہ تعالیٰ فرمائے گا قسم ہے میری عزت و جلال کی اور عظمت و کبریائی کی کہ میں دوزخ سے اس کو نکال دوں گا جس نے لا الہ الا اللہ کہا ہو ۔
(بخاری :۷۵۱۰
مسلم:۱۹۳)
سبحان اللہ۔۔