تیرگی بڑھتی ہی جاتی ہے مرے سینے کی
نور ایماں سے اسے آج منور کر دے
بے پری مجھ کو مدینہ نہیں جانے دیتی
بازوؤں Ú©Ùˆ تو مرے Ø+اصل شہ پر کر دے