اندر کی دنیائیں ملا کے ایک نگر ہوجائیں
یا پھر آؤ ملِ کر ٹوٹیں اور کھنڈر ہوجائیں
ایک نماز پڑھیں یوں دونوں اور دُعا یوں مانگیں
یا سجدے سے سر نہ اٹھے یا لفظ اثر ہوجائیں
صوفی، سادھو بن کر تیری کھوج میں ایسے نکلیں
خود ہی اپنا رستہ ،منزل اور سفر ہوجائیں ۔ ۔ ۔ ،