کہہ بھی دے اب ، وہ سب باتیں
جو دل میں پوشیدہ ھیں
سارے رُوپ دکھا دے مجھ کو
جو اب تک نادیدہ ھیں
ایک ھی رات کے تارے ھیں
ھم دونوں اِس کو جانتے ھیں
دُوری اور مجبوری کیا ھے
اِس کو بھی پہچانتے ھیں
کیوں پھر دونوں مل نہیں سکتے
کیوں یہ بندھن ٹُوٹا ھے
یا کوئی کھوٹ ھے ، تیرے دل میں
یا میرا غم جُھوٹا ھے
- منیر نیازی