لطفِ نگاہِ ناز کی ۔۔ تہمت اُٹھائے کون
کچھ دیر کی بہار کو خاطر میں لائے کون

مانا ØŒ Ø+ریمِ ناز Ú©Û’ پردوں میں ہے کوئی
لیکن Ø+ریمِ ناز Ú©Û’ پردے اُٹھائے کون

پڑ جائے لاکھ وقت ، مگر یہ نہیں قبول
میں دیکھتا رہوں کہ مرے کام آئے کون

کیسی بہارکس کے ستارے کہاں کے پھول
جب تم نہیں تو دیدہ و دل میں سمائے کون

ذوقِ عمل نہ ذوقِ جنوں ہر طرف سکوں
جنت اگر یہی ہے تو جنت میں جائے کون

Ù…Ø+فل میں کوئی سوختہ جاں ہی نہیں شکیلؔ
سوز و گدازِ شمع پر ۔۔ آنسو بہائے کون