کیسے کیسے خواب دیکھے ... دربدر کیسے ہوئے
کیا بتائیں روز و شب ... اپنے بسر کیسے ہوئے


نیند کب آنکھوں میں آئی، کب ہوا ایسی چلی
سائباں کیسے اڑے،.. ویراں نگر کیسے ہوئے


کیا کہیں وہ زلفِ سرکش کس طرØ+ ہم پر Ú©Ú¾Ù„ÛŒ
ہم طرف دارِ ہوائے رہ گذر... کیسے ہوئے


Ø+ادثے ہوتے ہی رہتے ہیں مگر یہ Ø+ادثے.!
ایک ذرا سی زندگی میں اس قدر کیسے ہوئے


ایک تھی منزل ہماری،.. ایک تھی راہِ سفر
چلتے چلتے تم اِدھر.. اور ہم اُدھر کیسے ہوئے


شعر لکھنا ہی... فقط کافی نہیں... مرزا رسؔا
جانتے ہو.. شاعر اتنے.. نامور کیسے ہوئے