m73.jpg
ﷺ
نعت
ترے فراق کا غم ہے مجھے نشاط انگیز
یہی ہے راہرو شوق کے لیے مہمیز
اِسی کے نم سے ہے باقی مری نگاہ کا نور
اِسی کے سوز سے ہے ساز دل نوا آمیز
اِسی کا جذب خوش آہنگ ہے نظر میں کہ آج
مرا کدو ہے مئے سلسبیل سے لبریز
یہی ہے نغمہ، دل افروز ساز جاں کے لیے
اِسی سرود سے پیدا ہے جوہر تبریز
اِسی کی ضرب سے تارِ ربابِ جاں میں سرور
اِسی کا لحن ہے دل کے لیے سکوں آمیز
مرے کلام میں تاثیر اِسی کے دم سے ہے
اِسی سے فکر کی بنجر زمین ہے زرخیز
یہ آرزو ہے بہشت حجاز میں پہنچے
یہی زمین ہے خالد کو خلد عنبر بیز
****