a34.jpg

درد کا درماں چین کا عنوان اک تو ہی
سب کے خانۂ دل کا مہماں اک تو ہی
تیری ذات لافانی کا کیا کہنا
ذرے ذرے میں ہے نمایاں اک تو ہی
باغ بھی تیرے، گل بھی تیرے ہیں مالک
رکھتا ہے شاداب گلستاں اک تو ہی
غم کی کوئی گنجائش ہو تو کیسے
جب رکھتا ہے دل کو شاداں اک تو ہی
کرنا ہے تا عمر خدایا مجھ کو طواف
میں پروانہ، شمع فروزاں اک تو ہی
بخشی ہے سورج کو تو نے تابانی
چاند کو بھی کرتا ہے درخشاں اک تو ہی
ہوتا ہے تاریک دل طالبؔ جب بھی
کر دیتا ہے اس میں چراغاں اک تو ہی