a36.jpg
جس کو حاصل ہے آگہی تیری
اس پہ رحمت فزوں ہوئی تیری
خود پہ احسان ہی تو کرتا ہے
وہ جو کرتا ہے بندگی تیری
میں اندھیروں کو چیر جاؤں گا
ہو اگر ساتھ روشنی تیری
ہر کہہ و مہہ کو جو نوازے ہے
ہو نظر مجھ پہ بھی وہی تیری
ٹھیک منزل سے جا ملاتی ہے
گم رہوں کو بھی رہبری تیری
چاند سورج ہوں یا وہ ارض و سما
سب ہی کرتے ہیں بندگی تیری
تیرے صابرؔ کے سامنے کیوں کر
ہو نہ مد نظر خوشی تیری