a38.jpg


ہم کو ہر شے میں نظر آتا ہے جلوہ تیرا
سارے عالم میں ہے معبود اجالا تیرا
ایک پتا نہیں ہلتا کبھی شاخ گل پر
جب تلک ہوتا نہیں کوئی اشارا تیرا
لفظ کن سے کیا تخلیق جہاں کو تو نے
تیری مخلوق پہ اØ+سان ہے ربا تیرا
کوئی معبود نہیں تیرے سوا اے اللہ
سر بہ سجدہ ہے ترے سامنے بندا تیرا
ہو کوئی جن کہ بشر یا ہوں چرند اور پرند
سب پہ یکساں ہے کرم خالق دنیا تیرا
تیرے بندوں کی عبادت کا ہے پہلا مرکز
کیوں نہ معمور ہو انوار سے کعبا تیرا
سانس جب تک مری چلتی رہے اے رب قدیر
ہو ادا مجھ سے ہر اک Ø+ال میں سجدا تیرا
سر جھکاتا ہے علیمؔ اس لیے تیرے آگے
اس کا معبود ہے تو اور وہ بندا تیرا