a74.jpg
وہ شاہ، سب ہیں گدا، لا الہ الا اللہ
ڈاکٹر نسیم (وارانسی)
وہ شاہ، سب ہیں گدا، لا الہ الا اللہ
ہے کون اس سے بڑا، لا الہ الا اللہ
پیامِ غارِ حرا، لا الہ الا اللہ
نبیؐ کی پہلی صدا، لا الہ الا اللہ
اذاں کی آئی صدا، لا الہ الا اللہ
تو گونجے ارض و سما، لا الہ الا اللہ
کبھی یہ مشعل توحید بجھ نہیں سکتی
چلے کوئی بھی ہوا، لا الہ الا اللہ
یہ بحر و بر، یہ زمیں، آسماں یہ شمس و قمر
وہی ہے سب کا خدا، لا الہ الا اللہ
یہی وظیفہ ازل سے ہے ساری خلقت کا
ندائے ارض و سما، لا الہ الا اللہ
شعاع مہر جو پھوٹی افق سے وقتِ سحر
تو بادلوں پہ لکھا، لا الہ الا اللہ
عدو ہے سارا زمانہ تو کیا خدا تو ہے ساتھ
کسی سے خوف نہ کھا، لا الہ الا اللہ
تو اژدہوں سے گھرا ہو تو دل میں خوف نہ لا
اٹھا لے اپنی عصا، لا الہ الا اللہ
وہی ہے بس، وہی شایان بندگی اے دل
وہی ہے تیرا خدا لا الہ الا اللہ
ترا ولی، ترا فریاد رس، ترا معبود
ہے کون اس کے سوا، لا الہ الا اللہ
اسے نصیب ہوا اوجِ عبدیت کا مقام
وہ جس نے دل سے پڑھا، لا الہ الا اللہ
تری جبیں ہے فقط اس کے سنگِ در کے لیے
اسے کہیں نہ جھکا، لا الہ الا اللہ
وہی ہے آسرا ٹوٹی ہوئی امیدوں کا
دکھے دلوں کی صدا، لا الہ الا اللہ
تو لوحِ دل پہ رقم کر اسے بہ خطِ جلی
یہی ہے نقشِ شفاء، لا الہ الا اللہ
اسی سے چمکے گا آئینہ تیرے باطن کا
یہی ہے دل کی جِلا، لا الہ الا اللہ
اسی سے مانگ، تجھے جو بھی مانگنا ہے نسیمؔ
وہی سنے گا دعا، لا الہ الا اللہ