a110.jpg
میں فنا ہوں، بقا بس تری ذات ہے
لا شریک اے خدا بس تری ذات ہے
تو ہی معبود ہے تو ہی مسجود ہے
مرحبا مرحبا بس تری ذات ہے
روز اول بھی تو روز آخر بھی تو
ابتدا انتہا بس تری ذات ہے
تجھ کو سجدہ روا تو ہی مختار کل
سب سے برتر خدا بس تری ذات ہے
تیری قدرت کا قرآن شاہد ہے خود
وقف حمد و ثنا بس تری ذات ہے
ساری مخلوق کا تو ہے حاجت روا
وصف جود و سخا بس تری ذات ہے
بالقیں تو نے پیدا کیے دو جہاں
لفظ کن کا صلہ بس تری ذات ہے
تیرے رحم و کرم کا میں محتاج ہوں
اور عطا ہی عطا بس تری ذات ہے
جز تیرے میں کسی سے طلب کیوں کروں
حاصل مدعا بس تری ذات ہے
سب کا مالک ہے تو سب کی سنتا ہے تو
مستجاب الدعا بس تری ذات ہے
تیرا طاہرؔ سراپا گنہگار ہے
پرسش غمزدہ بس تری ذات ہے