بہارِ اوّلیں کی آمدِ خوش کُن مبارک ہو
مرے ہم عشق اور ہم راز ! دل سے سُن مبارک ہو
کسی دھڑکن کا کوئی بھی محرّک تھا نہ ہی ترتیب
بنامِ مصطفٰیؐ چھڑنے لگی اک دُھن ، مبارک ہو
تمھارے پاس کیسی وجہ ہے نا فخر کرنے کو !!
خدا کی ناز پروردہ صدائے کُن ! مبارک ہو
محبت والوں کی سنگت میں دو گھڑیاں گزاری ہیں
اسی صدقے ملا ہے مدح کا یہ گُن ، مبارک ہو
تو اک مدت سے خواہاں دید کا تھا اے دلِ نوشینؔ!
لے چُن بارانِ رحمت ، قطرہ قطرہ چُن ، مبارک ہو
(نوشین فاطمہ عبدالحق)