Wah
Bohat umdah
tfs
ابھی تو اور بھی دن بارشوں کے آنے تھے
کرشمے سارے اسے آج ہی دکھانے تھے
حقارتیں ہی ملیں ہم کو زنگ آلودہ
دلوں میں یوں تو کئی قسم کے خزانے تھے
یہ دشت تیل کا پیاسا نہ تھا خدا وندا
یہاں تو چار چھ دریا ہمیں بہانے تھے
کسی سے کوئی تعلق رہا نہ ہو جیسے
کچھ اس طرح سے گزرتے ہوئے زمانے تھے
پرندے دور فضاؤں میں کھو گئے علویؔ
اجاڑ اجاڑ درختوں پہ آشیانے تھے
Wah
Bohat umdah
tfs