Wah
Bohat umdah
tfs
تیز ہوا اور شب بھر بارش
اندر چپ اور باہر بارش
ایسے پہلے کب برسی تھیں
آنکھیں اور برابر بارش
صحرا تو پیاسے کا پیاسا
اور بھرے دریا پر بارش
اس سر تال کا اور مزا تھا
کچے گھر کی چھت پر بارش
جھوم رہے ہیں بھیگ رہے ہیں
پیڑ پرندے منظر بارش
میں نے بادل کو بھیجی تھی
اک کاغذ پر لکھ کر بارش
میرے اشکوں سے لکھے کو
وہ پڑھتا ہے اکثر بارش
کون یہ دیکھے دیدۂ پر نم
اک بارش کے اندر بارش
یاد بہت آتے ہیں جاناںؔ
ہاتھ میں ہاتھ اور سر پر بارش
Wah
Bohat umdah
tfs