بیماری سے بچاؤ
a.jpg
ڈاکٹر ہنسا بھارگوا
ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے بہت سے جراثیم میرے اردگرد ہوتے ہیں۔میرے دو بچے بھی ہیں جو گھر میں نزالہ، زکام اور دوسرے انفیکشنز لاتے رہتے ہیں۔ ان حالات میں صحت مند رہنا کسی جدوجہد سے کم نہیں۔ نزلہ اور زکام کے بارے اچھی بات یہ ہے کہ یہ زیادہ تر وائرل ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ خود ہی ختم ہو جاتے ہیں۔ بری بات یہ ہے کہ بعض اوقات نزلہ اور زکام ’’سائنوٹس ‘‘ اور بعض دیگر خطرناک انفیکشنز کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ اس لیے انفیکشن سے بچاؤ اہم ہے۔بیماریوں سے بچائو کے کچھ طریقے بتاتی ہوں، ہاتھ دھونا: میں جانتی ہوں اس کے بارے میں آپ نے پہلے بھی بہت کچھ سن رکھا ہو گا۔ لیکن یاد رکھیں کہ اس سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ ہاتھ کو مناسب وقت تک دھوتے رہنا چاہیے۔ کھانے سے پہلے اور باتھ روم کے استعمال کے بعد ہاتھ دھونے چاہئیں۔ یہاں تک کہ اپنی آنکھوں یا ہونٹوں کو چھونے کے بعد ہاتھ دھونے چاہئیں۔ اس سے آپ نزلہ، زکام اور کھانسی پیدا کرنے والی انفیکشن سے بچ سکتے ہیں۔ صحت مند غذائیں: پھلوں اور سبزیوں میں بہت سے وٹامنزاور معدنیات ہوتے ہیں جو قوت مدافعت کے نظام کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ نیند: تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ نیند کی دیرینہ کمی مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے۔ ایک بالغ فرد کو سات سے نو گھنٹے رات کی نیند درکار ہوتی ہے۔ صفائی: میں اپنے فون اور کیبورڈ کو صاف کرتی ہوں۔ دروازے کے ہینڈل کو چھونے کے بعد اپنے ہاتھ صاف کرتی ہوں۔ بعض وائرس بیرونی سطح پر چند سیکنڈ زندہ رہ سکتے ہیں جبکہ بعض کئی دنوں تک۔ ہاتھ ملانے سے بھی وائرس منتقل ہوتے ہیں اس لیے مذکورہ بالا پہلے مشورے کو مت بھولیں۔ ذہنی دباؤ: ذہنی دباؤ صحت اور مدافعتی نظام کو متاثر کرتا ہے۔ خود کو پُرسکون کرنے اور توانائی کی بحالی کے لیے وقت نکالنا مدد گار ہو گا۔ اگر آپ اپنے بچوں کو یہی طریقے بتائیں، خصوصاً وہ بچے جو تھوڑے بڑے ہو چکے ہیں، تو وہ شاید گھر میں انفیکشن نہ لائیں۔ اوسطاً ایک بالغ فرد کو سال میں دو تین بار نزلہ، زکام ہوتا ہے اور بچوں کو آٹھ سے 12 بار۔ اگر آپ بیمار پڑ جائیں تو آرام کریں اور مائع کا زیادہ استعمال کریں۔ اس سے جلد بہتری آئے گی۔ ٭…٭…٭