مرے حال پر رحم کھا میرے مولیٰ میں گرنے لگا ہوں اٹھا میرے مولیٰ
مجھے بھی مدینے بلا میرے مولیٰ حرم کی تجلی دکھا میرے مولیٰ
بس اب دردِ فرقت بڑھا میرے مولیٰ میں سوئے مدینہ چلا میرے مولیٰ
عقیدت کا ہے راستہ میرے مولیٰ محبت بنے رہنما میرے مولیٰ
کتابِ محبت کا آغاز کر کے دعا کی ہے تجھ پر بہت ناز کر کے
پہنچ جاؤں طیبہ میں پرواز کر کے تُو ہی فاصلوں کو مٹا میرے مولیٰ
جسے ہو گیا عشقِ سرکار حاصل وہ تنہا بھی ہو تو ،ہے صد رشکِ محفل
جو رکھتا ہے ہر لحظہ پر کیف و خوش دل وہ غم ہے، غمِ مصطفی میرے مولیٰ
فسانہ سنائے کسے بے بسی کا تڑپتا ہے ہر آن عاشق نبیﷺ کا
بس اب روضۂ پاک میں حاضری کا، کوئی تو بنے سلسلہ میرے مولیٰ
٭٭٭