کوئے عشقِ نبیﷺ سے گزرا ہوں
عالمِ بے خودی سے گزرا ہوں
عشقِ آقاﷺ کی مملکت کے لئے
شہرِ دیوانگی سے گزرا ہوں
جہاں حاتم بھی ہے گدا بن کر
اس دیارِ سخی سے گزرا ہوں
لوگ کیا کچھ لٹا گئے ان پر
میں تو اک جان ہی سے گزرا ہوں
عقل کی تیرگی نہ روک سکی
عشق کی روشنی سے گزرا ہوں
راہِ طیبہ میں موت آئی ہے
اک نئی زندگی سے گزرا ہوں
نعت کا فن ہے عشق کی تحریک
فکر کی چاندنی سے گزرا ہوں
علم و حکمت ہے فیضِ امّی لقبﷺ
کوچہ آگہی سے گزرا ہوں
٭٭٭