ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ ,موبائل فون مزید مہنگے
اسلام آباد (ساجد چوہدری)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے پاکستان میں درآمد کیے جانے والے موبائل فون پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا ہے ۔ اس ضمن میں ایف بی آر نے 16 اکتوبر کے ایس آر او میں ترمیم کر دی ہے ۔ نئے فیصلے کے مطابق350امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے تین اقسام کے موبائل فونز پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے جس میں 500ڈالرتک کے موبائل فون پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 18 ہزار 500 روپے ہوگی۔ 350سے زائد اور500ڈالر تک مالیت کے درمیان موبائل فون کی ملک میں درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح10ہزار500روپے ہوگی جب کہ موبائل فون کی مالیت200 ڈالر سے زائد لیکن350 ڈالر سے کم ہے تو ایسے موبائل فون کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح3600روپے ہوگی۔30 ڈالر کے موبائل فون کی درآمد پر ڈیوٹی180 روپے مقرر کی گئی ہے ۔ 30 ڈالر سے زائد لیکن 100 ڈالرسے کم مالیت کے موبائل فون کی درآمد پر ڈیوٹی کی شرح 250 روپے سے بڑھاکر1800 روپے کر دی گئی ہے ۔ 100ڈالرسے زائد لیکن 200ڈالرکے موبائل فون کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی 10فیصد سے تبدیل کر کے 2700روپے فی سیٹ کر دی گئی ہے ۔ ادھر فنانس ایکٹ 2019کے تحت موبائل فون پرسیلز ٹیکس ، ود ہولڈنگ ٹیکس اور خصوصی لیوی کی شرح کا تعین کر دیا گیا ہے جس کے تحت 30ڈالر تک کے موبائل فون پر 150 روپے سیلز ٹیکس اور70روپے ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہوگا۔اس حد پر خصوصی لیوی عائد نہیں ہوگی۔ 30 ڈالر سے زائد لیکن 100ڈالر کے موبائل فون پر1470روپے سیلز ٹیکس،723روپے ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہوگا۔ اس حد پر خصوصی لیوی لاگو نہیں ہوگی۔ 100 ڈالر مالیت سے زائد اور200ڈالر تک کے موبائل فون پر 1870 روپے سیلز ٹیکس اور 930روپے ود ہولڈنگ ٹیکس کے ساتھ 500روپے لیوی، 200ڈالر سے زائد اور350ڈالر مالیت کے موبائل پر 1930روپے سیلز ٹیکس اور970روپے ود ہولڈنگ ٹیکس کے ساتھ 1500روپے اضافی لیوی، 350 ڈالر سے زائد لیکن 500ڈالر مالیت کے موبائل فون پر6ہزار روپے سیلز ٹیکس اور 3ہزار روپے ود ہولڈنگ ٹیکس اور3500روپے خصوصی لیوی عائدکی گئی ہے ۔اس کے علاوہ 500ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل فون پر10300روپے سیلز ٹیکس اور 5200 روپے ود ہولڈنگ ٹیکس اور 7ہزار روپے کی خصوصی لیوی عائد کی گئی ہے ۔