ازل سے ہے تو ہی تجھی کو بقا ہے
تو مالک ہے سب کا تو سب کا خدا ہے
ہو تعریف جتنی بھی تیری بجا ہے
تو ہی اک سزا وار حمد و ثنا ہے
ترے آستاں پر مرا سر جھکا ہے
مری ابتدا تو مری انتہا ہے
زمانے میں ہر شے کی تکمیل تجھ سے
تو رہ رو ہے رستہ ہے منزل نما ہے
کرم سے تو اس کا بھی کشکول بھر دے
الٰہی ترے در کا رازیؔ گدا ہے