میں تیری آنکھوں میں گم اور تو میری بات میں گم
اچھے خاصے ہو جاتے ہیں ان Ø+الات میں Ú¯Ù…

جس سے بولو اس کے ہونٹوں پر ہو گی اک چپ
جس کو دیکھو وہی ملے گا اپنی ذات میں گم

تُو کیا جانے رہنے والے روز و شب سے دور
صدی صدی کا دن ہے میرا تیری رات میں گم

تیری چاہ کی دھند میں ایسے کھویا میرا من
جیسے کوئی صبØ+ ہو جاتی ہے برسات میں Ú¯Ù…

کس کے دکھ سے زرد ہوئی ہے رنگت پیڑوں کی
سبزہ کس کے بعد ہوا ہے اک اک پات میں گم

***