ربڑ الیکٹرانک اور سینسر کی مدد سے سائنسدانوں نے مصنوعی جلد بنانے پر ابتدائی تحقیق مکمل کر لی ہے۔

انسانی جلد کی طرح یہ جلد بھی روبوٹ کو ذہنی پریشانی، دبائو یا ایسی کسی بھی حس کا احساس دلائے گی۔ ہوسٹن یونیورسٹی میں مکینکل انجینئرنگ کے پروفیسر شن ژیانگ یو نے کہا کہ ’’ جلد کو توانائی مہیا کرنے کے لیے ایک سرکٹ بیٹری کی ضرورت ہوگی۔ تھر ی ڈی ٹیکنالوجی کی مدد سے سرکٹ کی تیاری پر کام ہو رہا ہے ۔ کائنات میں ہمارے کرہ ارض جیسے ستاروں کے بیش بہاسمندر چھپے ہوئے ہیں۔ فلکیاتی ماہرین کے مطابق ہماری کہکشاں میں بھی ایک ارب برس سے ستاروں کا ایک سمندر چھپاہواہے خداکی قدرت سے یہ چار حصوں میں بکھر گیا اور اسے کہکشاں کے کناروں پر دیکھا جاسکتاہے۔ستاروں کا یہ سمندر مضمون میں شامل تصویر میں سرخ رنگ میں دکھایاگیا ہے۔بظاہر یہ ستارے زمین کے قریب تر ہیں مگر ان کافاصلہ کم از کم 330لائٹ ایئر سے کیا کم ہوگا۔اب سائنسدان اس پوری کہکشاں کے حجم کا سراغ لگانے میں جت گئے ہیں۔ ستاروں کا یہ سمندر ان کے بہت کام آسکتاہے۔اگرچہ ماہرین فلکیات کے لیے ستارے کوئی نئی چیزنہیںوہ پہلے بھی ستاروں کے کئی گروپوں کا سراغ لگاچکے ہیں مگر یہ انہیں پہلی مرتبہ پتہ چلا کہ یہ ستارے الگ الگ نہیں بلکہ ایک گروپ کا حصہ ہیں اوریہ دریا 1300لائٹ ایئرز طویل اور160لائٹ ائیرز چوڑاہے۔ سائنسدان 3dٹیکنالوجی کی مدد سے اس کا ساراڈیٹا اکھٹا کررہے ہیں۔یورپین اسپیس ایجنسی کے بھیجے گئے مصنوعی سیارے نے3dٹیکنالوجی کی مدد سے اس کی واضع تصاویر ارسال کی ہیں جن سے انہیں کائنات کی وسعت کا پتہ چلا ۔ ترقی یافتہ ممالک میں مہنگے پاورپلانٹ کی جگہ طاقت ور جناتی سائز کی بیٹریوں نے لے لی ہے۔لیتھیم آئن بیٹری کی گرتی ہوئی قیمتوں نے انہیں عالمی منڈیوں میں پاور پلانٹس کے سستے متبادل کے طورپر پیش کیا ہے ۔ یہی بیٹریاں برقی کاروں کمپیوٹروں اور دوسرے تمام الیکٹرانک آلات کو چلانے کے لئے انرجی سٹور کریں گی۔ان سے طاقتور جنریٹروں کا کام بھی لیا جا سکے گا۔یقینا آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ بیٹریوں نے اگر اچانک جواب دے دیا تو آپ کا لیپ ٹاپ کیسے چلے گا ،یا پھرسیل فون کیسے چارج ہوگا َ؟ کمپنیوں نے اس کا بھی حل تلاش کرلیا ہے ،الیکٹرک گریڈ کی مانند لاتعداد بیٹریوں کو جوڑ کر برقی رو کی پیداوار حاصل کی جائے گی۔ا س کا کامیا ب مظاہرہ شمالی کیرولائنا میں کیا جاچکا ہے ۔ اس سے ناصرف جگہ کی بچت ہوگی بلکہ یہ سستی بھی ہوگی پیسے بھی بچیں گے اور جگہ بھی عوام انہیں جب چاہے استعمال کرلیں مثلا مانگ بڑھنے کی صورت میں بطور بیک اپ بھی استعمال کیاجاسکتاہے۔ امریکہ میں 2014کے بعد سے تقریبا آدھی سے زیادہ توانائی متبادل ذرائع (سورج، آندھی، طوفان وغیرہ )۔ گزشتہ چند دہائیوں میں قدرتی گیس کے پاور پلانٹس مہنگے بھی پڑرہے ہیں اور ان کی صلاحیتیں بھی کم ہورہی ہیں۔چنانچہ امریکہ نے اب بیٹریوں کو توانائی کی اسٹورج کے لیے استعمال کیا ہے ۔اس کی قیمت 1200ڈالر فی کلو واٹ آوور ہے مگر 2022میں گر کر 325ڈالر رہ جائے گی۔شمسی توانائی کی قیمت انتہائی کم ہوگی اس لیے ان کا مستقبل روشن ہے ۔دنیا کے کئی حصوں میں کوئلے کے پاورپلانٹس جلد اور گیس کے پاور پلانٹس 2030ء تک مکمل طور پر بند ہوجائیں گے۔